اب کے برس بھی مہکا مہکا خواب دریچا لگتا ہے

اب کے برس بھی مہکا مہکا خواب دریچا لگتا ہے

دنیا چاند نظر آتی ہے سب کچھ اچھا لگتا ہے

کیا جائیں یہ کیسی دعائیں ان آنکھوں نے مانگی تھیں

مجھ کو اپنے کاندھوں پر بھی اس کا چہرہ لگتا ہے

اس کو بچھڑے مدت گزری سارا جیون بیت گیا

وہ آئے گا کچھ پوچھے گا اب بھی ایسا لگتا ہے

اب بھی سونے من آنگن میں یاد کے پنچھی اڑتے ہیں

اب بھی شامیں سجتی ہیں یاں اب بھی میلا لگتا ہے

جب ممتا کی آنکھوں سے میں دنیا دیکھا کرتی ہوں

اپنا بوڑھا باپ بھی مجھ کو ننھا بچہ لگتا ہے

اپنی ہر تخلیق ہے مجھ کو اس دنیا میں سب سے عزیز

ہر اک ماں کو اپنا بیٹا چاند کا ٹکڑا لگتا ہے

بشریٰؔ آؤ لوٹ چلیں اور خواب نگر میں کھو جائیں

دنیا میں تو سب کچھ اپنا دیکھا بھالا لگتا ہے

(923) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Ke Baras Bhi Mahka Mahka KHwab Daricha Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Bushra Zaidi. Ab Ke Baras Bhi Mahka Mahka KHwab Daricha Lagta Hai is written by Bushra Zaidi. Enjoy reading Ab Ke Baras Bhi Mahka Mahka KHwab Daricha Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Zaidi. Free Dowlonad Ab Ke Baras Bhi Mahka Mahka KHwab Daricha Lagta Hai by Bushra Zaidi in PDF.