چوکیدار

ایک سافٹ ڈرنک کی قیمت میں

دسمبر کی سردی میں

جب ہمیں اپنے بستر سے

دروازے تک جانا

نا ممکن لگتا ہے

وہ ہماری چھتوں کی نگہبانی

ہڈیوں میں چھید کرتی

یخ بستہ ہواؤں سے

لڑ کر کرتا ہے

کوئی نہیں جانتا

اس کا اپنا گھرانا

مہینے کی آخری تاریخیں

کس اذیت سے کاٹتا ہے

اور پھر

اگلے مہینے کے پہلے ہفتے

وہ اپنی خدمت

بیزار چہروں سے

بھیک کی صورت مانگتا ہے

(1182) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chaukidar In Urdu By Famous Poet Bushra Saeed. Chaukidar is written by Bushra Saeed. Enjoy reading Chaukidar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Saeed. Free Dowlonad Chaukidar by Bushra Saeed in PDF.