Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f73b1d56eafd8c95f36e76400a7fd2d0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مزدور - بشریٰ سعید کی شاعری - Darsaal

مزدور

ایک مزدور

کہ جس کے بدن نے

کئی دنوں کی ان تھک ریاضت

سیمنٹ ریت اور بجری کے بیچ کٹی تھی

ایک پیالی چائے کی طلب

بیلچے کی مٹی کے ساتھ اچھالی تھی

فکر عیال کو

لوہے کی ریڑھی پہ

اینٹوں کے ساتھ دھکیلا تھا

چند لمحے

سستانے کی خواہش کو

صبر کے ہتھوڑے سے کوٹ ڈالا تھا

تب جا کر کہیں

آخر کار

آج اپنی دعوت منانی تھی

گھر میں مرغی پکانی تھی

مگر چمکتی کرولا کی

دمکتی مخلوق کو کیا خبر

بیچ سڑک میں

جس کا شاپر پھٹا تھا

جو لا وارث لاش کی صورت پڑا تھا

آج اس نے

اپنی دعوت منانی تھی

گھر میں مرغی پکانی تھی

(1138) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mazdur In Urdu By Famous Poet Bushra Saeed. Mazdur is written by Bushra Saeed. Enjoy reading Mazdur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Saeed. Free Dowlonad Mazdur by Bushra Saeed in PDF.