Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5c493a48bd2757c51aef3006aa4e748b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ شہر نارسائی ہے - بشریٰ اعجاز کی شاعری - Darsaal

یہ شہر نارسائی ہے

یہ شہر نارسائی ہے

یہاں دستور گویائی نہیں ہے

یہاں لب کھولنا بھی جرم ہے

یہاں پر جب کبھی آؤ

خموشی کا ارادہ باندھ کر آؤ

یہاں گونگے گھروں کی

ساری دیواروں میں

آوازوں کے جنگل جاگتے ہیں

یہاں آنکھیں نہیں ہوتیں

یہاں دل بھی نہیں ہوتے

یہاں بس ایک ہی چہرہ ہے

باقی سارے چہرے اس کی نقلیں ہیں

سبھی چہروں کے نقشے ایک جیسے ہیں

وہی رستے وہی گلیاں

وہی صدیوں کا چکر ایک جیسا ہے

ازل سے دائرے کا اک سفر

اور پھر فنا کا مختصر لمحہ

یہی میری کہانی ہے

یہی سب کی کہانی ہے

یہ شہر نارسائی ہے

(1390) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Shahr-e-na-rasai Hai In Urdu By Famous Poet Bushra Ejaz. Ye Shahr-e-na-rasai Hai is written by Bushra Ejaz. Enjoy reading Ye Shahr-e-na-rasai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Ejaz. Free Dowlonad Ye Shahr-e-na-rasai Hai by Bushra Ejaz in PDF.