Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_715d841b23bc0e5f6354b9c6676b114e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں جب خود سے بچھڑتی ہوں - بشریٰ اعجاز کی شاعری - Darsaal

میں جب خود سے بچھڑتی ہوں

مری پلکوں پہ تابندہ

تری آنکھوں کے آنسو

مجھے تاریک راتوں میں

نئے رستے سجھاتے ہیں

وجودی واہموں کی سر زمینوں پر

میں جب خود سے بچھڑتی ہوں

چمکتی ریت کے ذروں کی صورت

جب بکھرتی ہوں

مجھے وہ اپنے نم سے جوڑ دیتے ہیں

مجھے خود سے ملاتے ہیں

میں جب دن کی بہت لمبی مسافت میں

اداسی کی تھکن سے چور ہوتی ہوں

اکیلے پن کی وحشت میں

بہت مجبور ہوتی ہوں

تو گہری ہانپتی شاموں کی دہلیزوں سے

وہ اکثر مجھے دھیرے سے

ماں! کہہ کر بلاتے ہیں

تری آنکھوں کے آنسو

مجھے کیسے انوکھے سلسلوں سے

جا ملاتے ہیں!!

(1102) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Jab KHud Se BichhaDti Hun In Urdu By Famous Poet Bushra Ejaz. Main Jab KHud Se BichhaDti Hun is written by Bushra Ejaz. Enjoy reading Main Jab KHud Se BichhaDti Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Ejaz. Free Dowlonad Main Jab KHud Se BichhaDti Hun by Bushra Ejaz in PDF.