Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b5c27d0b255b403991053debf49e9019, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
منظروں کے درمیاں منظر بنانا چاہئے - بشریٰ اعجاز کی شاعری - Darsaal

منظروں کے درمیاں منظر بنانا چاہئے

منظروں کے درمیاں منظر بنانا چاہئے

رہ نورد شوق کو رستہ دکھانا چاہئے

اپنے سارے راستے اندر کی جانب موڑ کر

منزلوں کا اک نشاں باہر بنانا چاہئے

سوچنا یہ ہے کہ اس کی جستجو ہونے تلک

ساتھ اپنے خود رہیں ہم یا زمانا چاہئے

تیری میری داستاں اتنی ضروری تو نہیں

دنیا کو کہنے کی خاطر بس فسانا چاہئے

پھول کی پتی پہ لکھوں نظم جیسی اک دعا

ہاتھ اٹھانے کے لیے مجھ کو بہانا چاہئے

وصل کی کوئی نشانی ہجر کے باہم رہے

اب کے سادہ ہاتھ پر مہندی لگانا چاہئے

پھول خوشبو رنگ جگنو روشنی کے واسطے

گھر کی دیواروں میں اک روزن بنانا چاہئے

شام کو واپس پلٹتے طائروں کو دیکھ کر

سوچتی ہوں لوٹ کر اب گھر بھی جانا چاہئے

(1483) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzaron Ke Darmiyan Manzar Banana Chahiye In Urdu By Famous Poet Bushra Ejaz. Manzaron Ke Darmiyan Manzar Banana Chahiye is written by Bushra Ejaz. Enjoy reading Manzaron Ke Darmiyan Manzar Banana Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bushra Ejaz. Free Dowlonad Manzaron Ke Darmiyan Manzar Banana Chahiye by Bushra Ejaz in PDF.