Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2c5314441cbd4529bde0fbd5ea3a5ef3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نگاہ قہر ہوگی یا محبت کی نظر ہوگی - بسملؔ  عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

نگاہ قہر ہوگی یا محبت کی نظر ہوگی

نگاہ قہر ہوگی یا محبت کی نظر ہوگی

مزہ دے جائے گی دل سے اگر اے سیم بر ہوگی

تمہیں جلدی ہے کیا جانا ابھی تو رات باقی ہے

نہ گھبراؤ ذرا ٹھہرو کوئی دم میں سحر ہوگی

ابھی سے سارے عالم میں تو اک اندھیر برپا ہے

نہ جانے کیا غضب ڈھائے گی جب یہ تا کمر ہوگی

نہ لائے گی تو کیا بے چین بھی ان کو نہ کر دے گی

ہماری آہ کیا کمبخت اتنی بے اثر ہوگی

ہم اس کو دیکھ لیں گے اور وہ ہم کو نہ دیکھے گی

نگاہ یار کیا محفل میں اتنی بے خبر ہوگی

چلا جاتا تو ہوں میں بہروپ بن کر ان کی محفل میں

کہوں گا کیا رسائی گر کہیں منہ دیکھ کر ہوگی

نگاہ لطف سے دیکھے گا مجھ کو اک جہاں تو کیا

اگر تم دیکھ لو گے میری قسمت عرش پر ہوگی

اسیری میں بھی یاد گل کرے گی اس طرح بلبل

قفس کے در پہ سر ہوگا، سوئے گلشن نظر ہوگی

جو بے جرمی پہ بھی بسملؔ کو تم نے کر دیا بسمل

بتاؤگے بھلا کیا حشر میں پرسش اگر ہوگی

(1155) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nigah-e-qahr Hogi Ya Mohabbat Ki Nazar Hogi In Urdu By Famous Poet Bismil Azimabadi. Nigah-e-qahr Hogi Ya Mohabbat Ki Nazar Hogi is written by Bismil Azimabadi. Enjoy reading Nigah-e-qahr Hogi Ya Mohabbat Ki Nazar Hogi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Azimabadi. Free Dowlonad Nigah-e-qahr Hogi Ya Mohabbat Ki Nazar Hogi by Bismil Azimabadi in PDF.