Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_177a7960f33ebdf878ccae68601e81d4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خزاں کے جانے سے ہو یا بہار آنے سے - بسملؔ  عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

خزاں کے جانے سے ہو یا بہار آنے سے

خزاں کے جانے سے ہو یا بہار آنے سے

چمن میں پھول کھلیں گے کسی بہانے سے

وہ دیکھتا رہے مڑ مڑ کے سوئے در کب تک

جو کروٹیں بھی بدلتا نہیں ٹھکانے سے

اگل نہ سنگ ملامت خدا سے ڈر ناصح

ملے گا کیا تجھے شیشوں کے ٹوٹ جانے سے

زمانہ آپ کا ہے اور آپ اس کے ہیں

لڑائی مول لیں ہم مفت کیوں زمانے سے

خدا کا شکر سویرے ہی آ گیا قاصد

میں بچ گیا شب فرقت کے ناز اٹھانے سے

میں کچھ کہوں نہ کہوں کہہ رہی ہے خاک جبیں

کہ اس جبیں کو ہے نسبت اک آستانے سے

قیامت آئے قیامت سے میں نہیں ڈرتا

اٹھا تو دے کوئی پردہ کسی بہانے سے

خبر بھی ہے تجھے آئینہ دیکھنے والے

کہاں گیا ہے دوپٹہ سرک کے شانے سے

یہ زندگی بھی کوئی زندگی ہوئی بسملؔ

نہ رو سکے نہ کبھی ہنس سکے ٹھکانے سے

(902) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHizan Ke Jaane Se Ho Ya Bahaar Aane Se In Urdu By Famous Poet Bismil Azimabadi. KHizan Ke Jaane Se Ho Ya Bahaar Aane Se is written by Bismil Azimabadi. Enjoy reading KHizan Ke Jaane Se Ho Ya Bahaar Aane Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Azimabadi. Free Dowlonad KHizan Ke Jaane Se Ho Ya Bahaar Aane Se by Bismil Azimabadi in PDF.