Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2a09a4ba6808f1fc90025e4699544c67, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہاں آیا ہے دیوانوں کو تیرا کچھ قرار اب تک - بسملؔ  عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

کہاں آیا ہے دیوانوں کو تیرا کچھ قرار اب تک

کہاں آیا ہے دیوانوں کو تیرا کچھ قرار اب تک

ترے وعدے پہ بیٹھے کر رہے ہیں انتظار اب تک

خدا معلوم کیوں لوٹی نہیں جا کر بہار اب تک

چمن والے چمن کے واسطے ہیں بے قرار اب تک

برا گلچیں کو کیوں کہئے برے ہیں خود چمن والے

بھلے ہوتے تو کیا منہ دیکھتی رہتی بہار اب تک

چمن کی یاد آئی دل بھر آیا آنکھ بھر آئی

جہاں بولا کوئی گلشن میں باقی ہے بہار اب تک

سبب جو بھی ہو صورت کہہ رہی ہے رات جاگے ہو

گواہی کے لئے باقی ہے آنکھوں میں خمار اب تک

قیامت آئے تو ان کو بھی آتے آتے آئے گا

وہ جن کو تیرے وعدے پر نہیں ہے اعتبار اب تک

سلامت مے کدہ تھوڑی بہت ان کو بھی دے ساقی

تکلف میں جو بیٹھے رہ گئے کچھ بادہ خوار اب تک

خدارا دیکھ لے دنیا کہ پھر یہ بھی نہ دیکھے گی

چمن سے جاتے جاتے رہ گئی ہے جو بہار اب تک

قفس میں رہتے رہتے ایک مدت ہو گئی پھر بھی

چمن کے واسطے رہتی ہے بلبل بے قرار اب تک

خبر بھی ہے تجھے مے خوار تو بدنام ہے ساقی

دبا کر کتنی بوتل لے گئے پرہیزگار اب تک

ارے دامن چھڑا کر جانے والے کچھ خبر بھی ہے

ترے قدموں سے ہے لپٹی ہوئی خاک مزار اب تک

یہ کہنے والے کہتے ہیں کہ توبہ کر چکے بسملؔ

مگر دیکھے گئے ہیں میکدے میں بار بار اب تک

(1135) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahan Aaya Hai Diwanon Ko Tera Kuchh Qarar Ab Tak In Urdu By Famous Poet Bismil Azimabadi. Kahan Aaya Hai Diwanon Ko Tera Kuchh Qarar Ab Tak is written by Bismil Azimabadi. Enjoy reading Kahan Aaya Hai Diwanon Ko Tera Kuchh Qarar Ab Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Azimabadi. Free Dowlonad Kahan Aaya Hai Diwanon Ko Tera Kuchh Qarar Ab Tak by Bismil Azimabadi in PDF.