Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_dd052d5056a43f9737b3d59592db413c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اب دم بخود ہیں نبض کی رفتار دیکھ کر - بسملؔ  عظیم آبادی کی شاعری - Darsaal

اب دم بخود ہیں نبض کی رفتار دیکھ کر

اب دم بخود ہیں نبض کی رفتار دیکھ کر

تم ہنس رہے ہو حالت بیمار دیکھ کر

سودا وہ کیا کرے گا خریدار دیکھ کر

گھبرا گیا جو گرمئ بازار دیکھ کر

اللہ تیرے ہاتھ ہے اب آبروئے شوق

دم گھٹ رہا ہے وقت کی رفتار دیکھ کر

دیتا کہاں ہے وقت پڑے پر کوئی بھی ساتھ

ہم کو مصیبتوں میں گرفتار دیکھ کر

آتے ہیں میکدے کی طرف سے جناب شیخ

سرگوشیاں ہیں لغزش رفتار دیکھ کر

غیروں نے غیر جان کے ہم کو اٹھا دیا

بیٹھے جہاں بھی سایۂ دیوار دیکھ کر

آتے ہیں بزم یاراں میں پہچان ہی گیا

مے خوار کی نگاہ کو مے خوار دیکھ کر

اس مدھ بھری نگاہ کی اللہ رے کشش

سو بار دیکھنا پڑا اک بار دیکھ کر

تم رہنمائے وقت سہی پھر بھی چند گام

چلنا پڑے گا وقت کی رفتار دیکھ کر

وقت سحر گزر گئی کیا کیا نہ پوچھیے

گردن میں ان کی سوکھے ہوئے ہار دیکھ کر

تلچھٹ ملا کے دیتا ہے رندوں کو ساقیا

ساغر پٹک نہ دے کوئی ہشیار دیکھ کر

بسملؔ کو کیا ہے چادر رحمت رسول کی

سائے میں لے ہی لے گی گنہ گار دیکھ کر

(1242) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Dam-ba-KHud Hain Nabz Ki Raftar Dekh Kar In Urdu By Famous Poet Bismil Azimabadi. Ab Dam-ba-KHud Hain Nabz Ki Raftar Dekh Kar is written by Bismil Azimabadi. Enjoy reading Ab Dam-ba-KHud Hain Nabz Ki Raftar Dekh Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Azimabadi. Free Dowlonad Ab Dam-ba-KHud Hain Nabz Ki Raftar Dekh Kar by Bismil Azimabadi in PDF.