Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ff253063eed6fae1c39dbf71eedd49d3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مل چکا محفل میں اب لطف شکیبائی مجھے - بسمل الہ آبادی کی شاعری - Darsaal

مل چکا محفل میں اب لطف شکیبائی مجھے

مل چکا محفل میں اب لطف شکیبائی مجھے

کھینچتی ہے اپنی جانب تیری انگڑائی مجھے

بعد مرنے کے جو حاصل ہوگی رسوائی مجھے

زندگی کیا سوچ کر دنیا میں تو لائی مجھے

عشق میں یوں حسن کی صورت نظر آئی مجھے

وہ تماشہ بن گئے کہہ کر تماشائی مجھے

خود پکار اٹھتا جنوں تکمیل وحشت ہو گئی

وہ سمجھ لیتے جو دل میں اپنا سودائی مجھے

ہو گیا کہرام برپا خانۂ صیاد میں

بیٹھے بیٹھے آشیاں کی یاد جب آئی مجھے

کل تھا میں کعبے میں موجود آج بت خانے میں ہوں

چین دیتا ہی نہیں شوق جبیں سائی مجھے

آئنہ بھی تھا کوئی کیا زندگی کا آئنہ

دیکھنے پر موت کی صورت نظر آئی مجھے

زندگی کی کشمکش سے دست کش ہونا پڑا

نزع میں یاد آ گئی جب ان کی انگڑائی مجھے

کھل گئی چشم بصیرت خاک میں ملنے کے بعد

دل کے ہر ذرے میں اک دنیا نظر آئی مجھے

حضرت بسملؔ یہ اچھی دل کو سوجھی دل لگی

کر دیا شمشیر قاتل کا تمنائی مجھے

(895) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mil Chuka Mahfil Mein Ab Lutf-e-shakebai Mujhe In Urdu By Famous Poet Bismil Allahabadi. Mil Chuka Mahfil Mein Ab Lutf-e-shakebai Mujhe is written by Bismil Allahabadi. Enjoy reading Mil Chuka Mahfil Mein Ab Lutf-e-shakebai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Allahabadi. Free Dowlonad Mil Chuka Mahfil Mein Ab Lutf-e-shakebai Mujhe by Bismil Allahabadi in PDF.