Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2ef3e6a19f028f3c56d54e1a2612118, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جینے والا یہ سمجھتا نہیں سودائی ہے - بسمل الہ آبادی کی شاعری - Darsaal

جینے والا یہ سمجھتا نہیں سودائی ہے

جینے والا یہ سمجھتا نہیں سودائی ہے

زندگی موت کو بھی ساتھ لگا لائی ہے

یہ بھی مشتاق ادا وہ بھی تمنائی ہے

کھنچ کے دنیا ترے کوچے میں چلی آئی ہے

کھل گئے نزع میں اسرار طلسم ہستی

زیست کہتے ہیں جسے موت کی انگڑائی ہے

کہہ گئے اہل چمن یہ ترے دیوانوں سے

ہوش میں آؤ زمانے میں بہار آئی ہے

میں کسی روز دکھاؤں دل صد چاک ادا

تجھ کو معلوم تو ہو کیا تری انگڑائی ہے

ڈھونڈھتی کیوں نہ رہے اس کو ابد تک دنیا

جس نے چھپنے کی ازل ہی میں قسم کھائی ہے

پھوٹ کر پاؤں کے چھالے مرے لائے یہ رنگ

باغ تو باغ ہے صحرا میں بہار آئی ہے

جلوۂ روز ازل نے مجھے بے چین کیا

پہلی دنیا میں یہ پہلی تری انگڑائی ہے

جس کی صحت کے لئے آپ دعائیں مانگیں

ایسے بیمار کو بھی موت کہیں آئی ہے

تیغ قاتل کو پس قتل ندامت ہوگی

دم سے بسملؔ ہی کے یہ معرکہ آرائی ہے

(913) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jine Wala Ye Samajhta Nahin Saudai Hai In Urdu By Famous Poet Bismil Allahabadi. Jine Wala Ye Samajhta Nahin Saudai Hai is written by Bismil Allahabadi. Enjoy reading Jine Wala Ye Samajhta Nahin Saudai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bismil Allahabadi. Free Dowlonad Jine Wala Ye Samajhta Nahin Saudai Hai by Bismil Allahabadi in PDF.