Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3e557d94e22bf69eba1e3b8641f8ce1b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا - بمل کرشن اشک کی شاعری - Darsaal

پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا

پت جھڑ کا موسم تھا لیکن شاخ پہ تنہا پھول کھلا تھا

جس کو ہم پتھر سمجھے تھے چشمہ جیسا پھوٹ بہا تھا

اب تو آنکھیں پاپ بھری ہیں ایک سمے یارو ایسا تھا

اگلے گھر کی چھت کے پیچھے چاند بہت پیارا لگتا تھا

ننگ دھڑنگ اک ننھا منا پیچھے پیچھے دوڑ رہا تھا

آگے اڑنے والے وقت نے پل بھر کو مڑ کر دیکھا تھا

پھولوں والے ترکش کے اک تیر نے میری آنکھیں لے لیں

اور جس نے چلہ کھینچا تھا وہ بھی اک اندھا لڑکا تھا

گھر سے نکلو دھوپ میں بیٹھو دیکھو اس پیپل کا سایہ

جس کے نیچے تم ایسا اک بھولا بچہ کھیل رہا تھا

جو پاگل عورت پرسوں تک اک گڑیا نوچا کرتی تھی

کل اس کی جھلمل چنری میں ایک مٹیالا گڈا سا تھا

یوں تو ہری بھری راہوں میں روز نیا میلا لگتا ہے

جب میں گھر سے نکلا یا تو میں تھا یا مرا سایا تھا

میں سمجھا تھا میرے سر اور زخم کی نسبت پر معنی ہے

اور کوئی تھا جس کی خاطر بچوں نے پتھر پھینکا تھا

اشکؔ اک مدت تک گم سم سے پیڑ نے رم جھم برکھا جھیلی

آگ لگی تو چنگاری کے چاروں اور دھواں پھیلا تھا

(7623) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

PatjhaD Ka Mausam Tha Lekin ShaKH Pe Tanha Phul Khila Tha In Urdu By Famous Poet Bimal Krishn Ashk. PatjhaD Ka Mausam Tha Lekin ShaKH Pe Tanha Phul Khila Tha is written by Bimal Krishn Ashk. Enjoy reading PatjhaD Ka Mausam Tha Lekin ShaKH Pe Tanha Phul Khila Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bimal Krishn Ashk. Free Dowlonad PatjhaD Ka Mausam Tha Lekin ShaKH Pe Tanha Phul Khila Tha by Bimal Krishn Ashk in PDF.