Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bbf1597c49a307eab354e2a5d9ca1cd7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا - بمل کرشن اشک کی شاعری - Darsaal

جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا

جسم میں خواہش نہ تھی احساس میں کانٹا نہ تھا

اس طرح جاگا کہ جیسے رات بھر سویا نہ تھا

اب یہی دکھ ہے ہمیں میں تھی کمی اس میں نہ تھی

اس کو چاہا تھا مگر اپنی طرح چاہا نہ تھا

جانے والے وقت نے دیکھا تھا مڑ کر ایک بار

گو ہمیں پہچانتا کم تھا مگر بھولا نہ تھا

ہم بہت کافی تھے اپنے واسطے جیسے بھی تھے

کوئی ہم سا دوست کوئی ہم سا بیگانہ نہ تھا

اجنبی راہیں نہ جانے کس طرح آواز دیں

جب سفر پر چل پڑے تھے کس لیے سوچا نہ تھا

پاؤں کا چکر لیے پھرتا رہے گا دوستو

اور پھر سوچو گے اپنے شہر میں کیا کیا نہ تھا

ہم بھی ان راتوں میں تھالی پر دیا رکھ کر چلے

جب شوالے کی عمارت کا کوئی در وا نہ تھا

فرض کی منزل نے میری گمرہی بھی چھین لی

ورنہ اشکؔ اس رستی بستی راہ میں کیا کیا نہ تھا

(1039) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jism Mein KHwahish Na Thi Ehsas Mein KanTa Na Tha In Urdu By Famous Poet Bimal Krishn Ashk. Jism Mein KHwahish Na Thi Ehsas Mein KanTa Na Tha is written by Bimal Krishn Ashk. Enjoy reading Jism Mein KHwahish Na Thi Ehsas Mein KanTa Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bimal Krishn Ashk. Free Dowlonad Jism Mein KHwahish Na Thi Ehsas Mein KanTa Na Tha by Bimal Krishn Ashk in PDF.