Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_04c9dfed3b3f01fe054b18c76be7d6db, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا - بمل کرشن اشک کی شاعری - Darsaal

اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا

اتنا اچھا نہ اگر ہوتا تو ہم سا ہوتا

ہم نے دیکھا ہی نہ ہوتا تجھے چاہا ہوتا

تو مرے پاس بھی ہوتا تو بھلا کیا ہوتا

میرا ہو کر بھی اگر اور کسی کا ہوتا

اب تو کچھ کچھ یہ سبھی سب ہی میں مل جاتے ہیں

کوئی تو ہوتا کہ میں ہوتا تو اچھا ہوتا

ننھے بچوں کی طرح سوتے ہیں ہنسنے والو

تم نے ایسے میں اگر آپ کو دیکھا ہوتا

اب تو جو کچھ ہوں یہی کچھ ہوں برا ہوں کہ بھلا

ایسا کیا کہئے کہ یوں ہوتا تو کیسا ہوتا

جب درختوں میں ہوا لوریاں گاتی گزری

تم نے ایسے میں کسی اور کو دیکھا ہوتا

یہ اندھیرا کہ رنگے جاتا ہے ٹہنی ٹہنی

تیرے چہرے کی جھلک دیکھ کے اترا ہوتا

ایک دنیا نے تجھے دیکھا ہے لیکن میں نے

جیسے دیکھا ہے تجھے ویسے نہ دیکھا ہوتا

چاند یوں شاخوں میں الجھا ہی نہ رہتا کل رات

اشکؔ وہ شخص اگر پاس ہی بیٹھا ہوتا

(1150) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota In Urdu By Famous Poet Bimal Krishn Ashk. Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota is written by Bimal Krishn Ashk. Enjoy reading Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bimal Krishn Ashk. Free Dowlonad Itna Achchha Na Agar Hota To Hum Sa Hota by Bimal Krishn Ashk in PDF.