ستارہ ہار چکی تھی سبھی جواری رات

ستارہ ہار چکی تھی سبھی جواری رات

بس ایک چاند بچا تھا سو وہ بھی ہاری رات

بتاؤ کیسے کہاں تم نے کل گزاری رات

اٹھائی سود پہ یا قرض پہ اتاری رات

نہیں بلائی نہیں ہم نے خود بخود آئی

یہاں نہ آتی تو جاتی کہاں بیچاری رات

اتارا ٹانگ دیا رین کوٹ کھونٹی پر

پھر اس سے رستی رہی بوند بوند ساری رات

یہی حساب ہے اپنی بھی زندگی کا دوست

نقد میں دن کا کیا سودا اور ادھاری رات

ہمیں کفن نظر آنے لگے ستاروں پر

جو بچپنے میں ستاروں کی تھی پٹاری رات

(790) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sitare Haar Chuki Thi Sabhi Juari Raat In Urdu By Famous Poet Bhavesh Dilshad. Sitare Haar Chuki Thi Sabhi Juari Raat is written by Bhavesh Dilshad. Enjoy reading Sitare Haar Chuki Thi Sabhi Juari Raat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhavesh Dilshad. Free Dowlonad Sitare Haar Chuki Thi Sabhi Juari Raat by Bhavesh Dilshad in PDF.