Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_61b22b623cace4fa48797909112342cd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا - بھارتیندو ہریش چندر کی شاعری - Darsaal

پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا

پھر مجھے لکھنا جو وصف روئے جاناں ہو گیا

واجب اس جا پر قلم کو سر جھکانا ہو گیا

سرکشی اتنی نہیں ظالم ہے او زلف سیہ

بس کہ تاریک اپنی آنکھوں میں زمانہ ہو گیا

دھیان آیا جس گھڑی اس کے دہان تنگ کا

ہو گیا دم بند مشکل لب ہلانا ہو گیا

اے ازل جلدی رہائی دے نہ بس تاخیر کر

خانۂ تن بھی مجھے اب قید خانہ ہو گیا

آج تک آئینہ وش حیران ہے اس فکر میں

کب یہاں آیا سکندر کب روانہ ہو گیا

دولت دنیا نہ کام آئے گی کچھ بھی بعد مرگ

ہے زمیں میں خاک قاروں کا خزانہ ہو گیا

بات کرنے میں جو لب اس کے ہوئے زیر و زبر

ایک ساعت میں تہہ و بالا زمانہ ہو گیا

دیکھ لی رفتار اس گل کی چمن میں کیا صبا

سرو کو مشکل قدم آگے بڑھانا ہو گیا

جان دی آخر قفس میں عندلیب زار نے

مژدہ ہے صیاد ویراں آشیانہ ہو گیا

زندہ کر دیتا ہے اک دم میں یہ عیسائے نفس

کھیل اس کو گویا مردے کو جلانا ہو گیا

توسن عمر رواں دم بھر نہیں رکتا رساؔ

ہر نفس گویا اسی کا تازیانہ ہو گیا

(871) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Mujhe Likhna Jo Wasf-e-ru-e-jaanan Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. Phir Mujhe Likhna Jo Wasf-e-ru-e-jaanan Ho Gaya is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading Phir Mujhe Likhna Jo Wasf-e-ru-e-jaanan Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad Phir Mujhe Likhna Jo Wasf-e-ru-e-jaanan Ho Gaya by Bhartendu Harishchandra in PDF.