Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1b20e2eea6cb6f7ff716e62164df7a54, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر آئی فصل گل پھر زخم دل رہ رہ کے پکتے ہیں - بھارتیندو ہریش چندر کی شاعری - Darsaal

پھر آئی فصل گل پھر زخم دل رہ رہ کے پکتے ہیں

پھر آئی فصل گل پھر زخم دل رہ رہ کے پکتے ہیں

مگر داغ جگر پر صورت لالہ لہکتے ہیں

نصیحت ہے عبث ناصح بیاں ناحق ہی بکتے ہیں

جو بہکے دخت رز سے ہیں وہ کب ان سے بہکتے ہیں

کوئی جا کر کہو یہ آخری پیغام اس بت سے

ارے آ جا ابھی دم تن میں باقی ہے سسکتے ہیں

نہ بوسہ لینے دیتے ہیں نہ لگتے ہیں گلے میرے

ابھی کم عمر ہیں ہر بات پر مجھ سے جھجکتے ہیں

وہ غیروں کو ادا سے قتل جب بے باک کرتے ہیں

تو اس کی تیغ کو ہم آہ کس حیرت سے تکتے ہیں

اڑا لائے ہو یہ طرز سخن کس سے بتاؤ تو

دم تقدیر گویا باغ میں بلبل چہکتے ہیں

رساؔ کی ہے تلاش یار میں یہ دشت پیمائی

کہ مثل شیشہ میرے پاؤں کے چھالے جھلکتے ہیں

(892) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Aai Fasl-e-gul Phir ZaKHm-e-dil Rah Rah Ke Pakte Hain In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. Phir Aai Fasl-e-gul Phir ZaKHm-e-dil Rah Rah Ke Pakte Hain is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading Phir Aai Fasl-e-gul Phir ZaKHm-e-dil Rah Rah Ke Pakte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad Phir Aai Fasl-e-gul Phir ZaKHm-e-dil Rah Rah Ke Pakte Hain by Bhartendu Harishchandra in PDF.