Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_82614708662ce8fa91994ecb413087bf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں - بھارتیندو ہریش چندر کی شاعری - Darsaal

فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں

فساد دنیا مٹا چکے ہیں حصول ہستی مٹا چکے ہیں

خدائی اپنے میں پا چکے ہیں مجھے گلے یہ لگا چکے ہیں

نہیں نزاکت سے ہم میں طاقت اٹھائیں جو ناز حور جنت

کہ ناز شمشیر پر نزاکت ہم اپنے سر پر اٹھا چکے ہیں

نجات ہو یا سزا ہو میری ملے جہنم کہ پاؤں جنت

ہم اب تو ان کے قدم پہ اپنا گنہ بھرا سر جھکا چکے ہیں

نہیں زباں میں ہے اتنی طاقت جو شکر لائیں بجا ہم ان کا

کہ دام ہستی سے مجھ کو اپنے اک ہاتھ میں وہ چھڑا چکے ہیں

وجود سے ہم عدم میں آ کر مکیں ہوئے لا مکاں کے جا کر

ہم اپنے کو ان کی تیغ کھا کر مٹا مٹا کر بنا چکے ہیں

یہی ہیں ادنیٰ سی اک ادا سے جنہوں نے برہم ہے کہ خدائی

یہی ہیں اکثر قضا کے جن سے فرشتے بھی زک اٹھا چکے ہیں

یہ کہہ دو بس موت سے ہو رخصت کیوں ناحق آئی ہے اس کی شامت

کہ در تلک وہ مسیح خصلت مری عیادت کو آ چکے ہیں

جو بات مانے تو عین شفقت نہ مانے تو عین حسن خوبی

رساؔ بھلا ہم کو دخل کیا اب ہم اپنی حالت سنا چکے ہیں

(837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Fasad-e-duniya MiTa Chuke Hain Husul-e-hasti MiTa Chuke Hain In Urdu By Famous Poet Bhartendu Harishchandra. Fasad-e-duniya MiTa Chuke Hain Husul-e-hasti MiTa Chuke Hain is written by Bhartendu Harishchandra. Enjoy reading Fasad-e-duniya MiTa Chuke Hain Husul-e-hasti MiTa Chuke Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bhartendu Harishchandra. Free Dowlonad Fasad-e-duniya MiTa Chuke Hain Husul-e-hasti MiTa Chuke Hain by Bhartendu Harishchandra in PDF.