وہ چپ تھا دیدۂ نم بولتے تھے

وہ چپ تھا دیدۂ نم بولتے تھے

کہ اس کے چہرے سے غم بولتے تھے

سبب خاموشیوں کا میں نہیں تھا

مرے گھر میں سبھی کم بولتے تھے

یہی جو شہر کا ہے آج مرکز

یہاں سناٹے پیہم بولتے تھے

ترستے ہیں اسی تنہائی کو ہم

کوئی سنتا تھا اور ہم بولتے تھے

کوئی بھی گھر میں جب ہوتا نہیں تھا

در و دیوار باہم بولتے تھے

انہیں سے بولنا سیکھا تھا ہم نے

وہی جو بزم میں کم بولتے تھے

(740) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Chup Tha Dida-e-nam Bolte The In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Wo Chup Tha Dida-e-nam Bolte The is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Wo Chup Tha Dida-e-nam Bolte The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Wo Chup Tha Dida-e-nam Bolte The by Bharat Bhushan Pant in PDF.