سب نے ہونٹوں سے لگا کر توڑ ڈالا ہے مجھے
سب نے ہونٹوں سے لگا کر توڑ ڈالا ہے مجھے
کوزہ گر نے جانے کس مٹی سے ڈھالا ہے مجھے
اس طرح تو اور منظر کی اداسی بڑھ گئی
میں کہیں خود میں نہاں تھا کیوں نکالا ہے مجھے
شاخ پر رہ کر کہاں ممکن تھا میرا یہ سفر
اب ہوا نے اپنے ہاتھوں میں سنبھالا ہے مجھے
کیوں سجانا چاہتے ہو اپنی پلکوں پر مجھے
رائیگاں سا خواب ہوں آنکھوں نے ٹالا ہے مجھے
اک ذرا سی دھوپ کو لے کر یہ ہنگامہ ہوا
میری ہی پرچھائیوں نے روند ڈالا ہے مجھے
جانے کتنے چاند تارے رات کے جنگل میں تھے
یاد لیکن ایک جگنو کا اجالا ہے مجھے
اک دھڑکتے دل سے میں نے خود کو پتھر کر لیا
اب بتوں کے ساتھ ہی بس رکھنے والا ہے مجھے
زندگی نے اپنا کوئی خواب بننے کے لیے
ایک اک دھاگے کی صورت کھول ڈالا ہے مجھے
(867) ووٹ وصول ہوئے
Sab Ne HonTon Se Laga Kar ToD Dala Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Sab Ne HonTon Se Laga Kar ToD Dala Hai Mujhe is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Sab Ne HonTon Se Laga Kar ToD Dala Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Sab Ne HonTon Se Laga Kar ToD Dala Hai Mujhe by Bharat Bhushan Pant in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends