Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_128f5dd6b396436cd0682b134030c2c1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قربتیں نہیں رکھیں فاصلہ نہیں رکھا - بھارت بھوشن پنت کی شاعری - Darsaal

قربتیں نہیں رکھیں فاصلہ نہیں رکھا

قربتیں نہیں رکھیں فاصلہ نہیں رکھا

ایک بار بچھڑے تو رابطہ نہیں رکھا

اتنا تو سمجھتے تھے ہم بھی اس کی مجبوری

انتظار تھا لیکن در کھلا نہیں رکھا

ہم کو اپنے بارے میں خوش گمانیاں کیوں ہوں

ہم نے روبرو اپنے آئینہ نہیں رکھا

جب پتہ چلا اس میں صرف خون جلتا ہے

اس کے بعد سوچوں کا سلسلہ نہیں رکھا

ہر دفعہ وہی چہرے بارہا وہی باتیں

ان پرانی یادوں میں کچھ نیا نہیں رکھا

اپنے اپنے رستے پر سب نکل گئے اک دن

ساتھ چلنے والوں نے حوصلہ نہیں رکھا

جب ہوا کے رخ پر ہی کشتیوں کو بہنا تھا

تم نے بادبانوں کو کیوں کھلا نہیں رکھا

ہم کو اپنے بارے میں حرف حرف لکھنا تھا

داستان لمبی تھی حاشیہ نہیں رکھا

(971) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qurbaten Nahin Rakkhin Fasla Nahin Rakkha In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Qurbaten Nahin Rakkhin Fasla Nahin Rakkha is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Qurbaten Nahin Rakkhin Fasla Nahin Rakkha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Qurbaten Nahin Rakkhin Fasla Nahin Rakkha by Bharat Bhushan Pant in PDF.