Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f14b750079a4a1ef62c0d8c73a0ea3ff, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر وہ بے سمت اڑانوں کی کہانی سن کر - بھارت بھوشن پنت کی شاعری - Darsaal

پھر وہ بے سمت اڑانوں کی کہانی سن کر

پھر وہ بے سمت اڑانوں کی کہانی سن کر

سو گیا پیڑ پرندوں کی کہانی سن کر

کیا یہی خواب کی تعبیر ہوا کرتی ہے

اڑ گئی نیند بھی آنکھوں کی کہانی سن کر

آبلے ایسے کبھی پھوٹ کر نا روئے تھے

جس طرح روئے ہیں کانٹوں کی کہانی سن کر

ہم وہ صحرا کے مسافر ہیں ابھی تک جن کی

پیاس بجھتی ہے سرابوں کی کہانی سن کر

درد کی حد سے گزر کر تو یہی ہونا تھا

آنکھ پتھرا گئی اشکوں کی کہانی سن کر

کشتیاں لوٹ تو آئی ہیں مگر اک ساحل

سوچ میں ڈوبا ہے موجوں کی کہانی سن کر

تم نے تو صرف بہاروں میں انہیں دیکھا ہے

تم بکھر جاؤ گے پھولوں کی کہانی سن کر

سارے کردار سیانے تھے مگر جھوٹے تھے

لوگ حیران تھے بچوں کی کہانی سن کر

کتنا آسان تھا بچپن میں سلانا ہم کو

نیند آ جاتی تھی پریوں کی کہانی سن کر

ان کو معلوم تھا چہروں کی حقیقت کیا ہے

چپ رہے آئنے چہروں کی کہانی سن کر

(759) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phir Wo Be-samt UDanon Ki Kahani Sun Kar In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Phir Wo Be-samt UDanon Ki Kahani Sun Kar is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Phir Wo Be-samt UDanon Ki Kahani Sun Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Phir Wo Be-samt UDanon Ki Kahani Sun Kar by Bharat Bhushan Pant in PDF.