Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_718f9e213aad0dd6168b89e567e9e9f8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مستقل رونے سے دل کی بے کلی بڑھ جائے گی - بھارت بھوشن پنت کی شاعری - Darsaal

مستقل رونے سے دل کی بے کلی بڑھ جائے گی

مستقل رونے سے دل کی بے کلی بڑھ جائے گی

بارشیں ہوتی رہیں تو یہ ندی بڑھ جائے گی

عشق کی راہوں میں حائل ہو رہی ہے آگہی

اب جنوں بڑھ جائے گا دیوانگی بڑھ جائے گی

ہر گھڑی تیرا تصور ہر نفس تیرا خیال

اس طرح تو اور بھی تیری کمی بڑھ جائے گی

ہو سکے تو اس حصار ذات سے باہر نکل

حبس میں رہنے سے وحشت اور بھی بڑھ جائے گی

اس نے سورج کے مقابل رکھ دیئے اپنے چراغ

وہ یہ سمجھا اس طرح کچھ روشنی بڑھ جائے گی

عشق کے تنہا سفر میں کوئی سایہ ڈھونڈ لے

دھوپ میں چلتا رہا تو تشنگی بڑھ جائے گی

تو ہمیشہ مانگتا رہتا ہے کیوں غم سے نجات

غم نہیں ہوں گے تو کیا تیری خوشی بڑھ جائے گی

ہو سکے تو ہم پہ ظاہر کر دے اپنے دل کا حال

سوچتے رہنے سے تو سنجیدگی بڑھ جائے گی

اپنی تنہائی میں کس سے گفتگو کرتا ہے تو

ان صداؤں سے تو شب کی خامشی بڑھ جائے گی

کیا پتہ تھا رات بھر یوں جاگنا پڑ جائے گا

اک دیا بجھتے ہی اتنی تیرگی بڑھ جائے گی

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mustaqil Rone Se Dil Ki Be-kali BaDh Jaegi In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Mustaqil Rone Se Dil Ki Be-kali BaDh Jaegi is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Mustaqil Rone Se Dil Ki Be-kali BaDh Jaegi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Mustaqil Rone Se Dil Ki Be-kali BaDh Jaegi by Bharat Bhushan Pant in PDF.