Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a0afe29bbed2d31e01d77656816086d7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی بھی سمت نکلوں میرا پیچھا روز ہوتا ہے - بھارت بھوشن پنت کی شاعری - Darsaal

کسی بھی سمت نکلوں میرا پیچھا روز ہوتا ہے

کسی بھی سمت نکلوں میرا پیچھا روز ہوتا ہے

تعاقب میں کوئی گمنام سایہ روز ہوتا ہے

کسی اک موڑ پر ہر روز مجھ کو مل ہی جاتی ہے

تعارف زندگی سے غائبانہ روز ہوتا ہے

میں اک انجان منزل کے سفر پر جب نکلتا ہوں

تصور میں کوئی مانوس چہرہ روز ہوتا ہے

یہی تنہائیاں ہیں جو مجھے تجھ سے ملاتی ہیں

انہیں خاموشیوں سے تیرا چرچا روز ہوتا ہے

یہ اک احساس ہے ایسا کسی سے کہہ نہیں سکتا

تری موجودگی کا گھر میں دھوکا روز ہوتا ہے

شجر بے چارگی سے دیکھتا ہے اس تماشا کو

جدا شاخوں سے اس کی کوئی پتا روز ہوتا ہے

میں اپنے آپ پر بھی خود کو ظاہر کر نہیں سکتا

مرے احساس پر اک سخت پہرہ روز ہوتا ہے

یہ منظر دیکھ کر حیران رہ جاتی ہیں موجیں بھی

یہاں ساحل پہ اک ٹوٹا گھروندا روز ہوتا ہے

بہت دن سے ان آنکھوں کو یہی سمجھا رہا ہوں میں

یہ دنیا ہے یہاں تو اک تماشہ روز ہوتا ہے

میں اک کردار کی صورت کئی پرتوں میں جیتا ہوں

مری بے چہرگی کا ایک چہرہ روز ہوتا ہے

(783) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kisi Bhi Samt Niklun Mera Pichha Roz Hota Hai In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Kisi Bhi Samt Niklun Mera Pichha Roz Hota Hai is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Kisi Bhi Samt Niklun Mera Pichha Roz Hota Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Kisi Bhi Samt Niklun Mera Pichha Roz Hota Hai by Bharat Bhushan Pant in PDF.