خواہشوں سے ولولوں سے دور رہنا چاہئے

خواہشوں سے ولولوں سے دور رہنا چاہئے

جزر و مد میں ساحلوں سے دور رہنا چاہئے

ہر کسی چہرے پہ اک تنہائی لکھی ہو جہاں

دل کو ایسی محفلوں سے دور رہنا چاہئے

ورنہ وحشت اور سکوں میں فرق کیا رہ جائے گا

بستیوں کو جنگلوں سے دور رہنا چاہئے

اس طرح تو اور بھی دیوانگی بڑھ جائے گی

پاگلوں کو پاگلوں سے دور رہنا چاہئے

جو غبار راہ ماضی میں کہیں گم ہو گئے

ان بھٹکتے قافلوں سے دور رہنا چاہئے

کیا ضروری ہے کہ اپنے آپ کو یکجا کرو

ٹوٹے بکھرے سلسلوں سے دور رہنا چاہئے

(857) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHwahishon Se Walwalon Se Dur Rahna Chahiye In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. KHwahishon Se Walwalon Se Dur Rahna Chahiye is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading KHwahishon Se Walwalon Se Dur Rahna Chahiye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad KHwahishon Se Walwalon Se Dur Rahna Chahiye by Bharat Bhushan Pant in PDF.