Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d7bad33495c5da3db06e34e205d9af08, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں جیسے میں کوئی چیز رکھ کر بھول جاتا ہوں - بھارت بھوشن پنت کی شاعری - Darsaal

کہیں جیسے میں کوئی چیز رکھ کر بھول جاتا ہوں

کہیں جیسے میں کوئی چیز رکھ کر بھول جاتا ہوں

پہن لیتا ہوں جب دستار تو سر بھول جاتا ہوں

وگرنہ تو مجھے سب یاد رہتا ہے سوا اس کے

کہاں ہوں کون ہوں کیوں ہوں میں اکثر بھول جاتا ہوں

مرے اس حال سے گمراہ ہو جاتے ہیں رہبر بھی

میں اکثر راستے میں اپنا ہی گھر بھول جاتا ہوں

دکھاتا پھر رہا ہوں سب کو اپنے زخم سر لیکن

مرے ہاتھوں میں بھی ہے ایک پتھر بھول جاتا ہوں

نکل جاتا ہوں خود اپنے حصار ذات سے باہر

میں اکثر پاؤں پھیلانے میں چادر بھول جاتا ہوں

کبھی جب سوچنے لگتا ہوں پس منظر کے بارے میں

تو میرے سامنے ہو کوئی منظر بھول جاتا ہوں

کبھی تو اتنا بڑھ جاتی ہے میری پیاس کی شدت

مرے چاروں طرف ہے اک سمندر بھول جاتا ہوں

(785) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahin Jaise Main Koi Chiz Rakh Kar Bhul Jata Hun In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Kahin Jaise Main Koi Chiz Rakh Kar Bhul Jata Hun is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Kahin Jaise Main Koi Chiz Rakh Kar Bhul Jata Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Kahin Jaise Main Koi Chiz Rakh Kar Bhul Jata Hun by Bharat Bhushan Pant in PDF.