Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eb800582f9a17a17fbcedc702e1d7669, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چاہتوں کے خواب کی تعبیر تھی بالکل الگ - بھارت بھوشن پنت کی شاعری - Darsaal

چاہتوں کے خواب کی تعبیر تھی بالکل الگ

چاہتوں کے خواب کی تعبیر تھی بالکل الگ

اور جینا پڑ رہی ہے زندگی بالکل الگ

وہ الگ احساس تھا جب کشتیاں موجوں میں تھیں

لگ رہی ہے اب کنارے سے ندی بالکل الگ

اور کچھ محرومیاں بھی زندگی کے ساتھ ہیں

ہر کمی سے ہے مگر تیری کمی بالکل الگ

ایک انجانی صدا نے کیا پتہ کیا کہہ دیا

روٹھ کر بیٹھی ہے سب سے خامشی بالکل الگ

لفظ کی دنیا الگ شہر معانی اور ہے

میں الگ ہوں مجھ سے میری شاعری بالکل الگ

آئنے میں مسکراتا میرا ہی چہرہ مگر

آئینے سے جھانکتی بے چہرگی بالکل الگ

سوچتا ہوں رنگ کتنے ہیں مرے کردار میں

میں کبھی اپنی طرح ہوں اور کبھی بالکل الگ

سب اندھیروں سے جدا دل کا اندھیرا جس طرح

ہر اجالے سے ہے گھر کی روشنی بالکل الگ

زندگی کی لے بکھرنے کا سبب شاید یہی

ساز کی دھن سے ہے میری نغمگی بالکل الگ

مجھ کو ان سیرابیوں نے ایک صحرا کر دیا

آج بھی لیکن ہے میری تشنگی بالکل الگ

(1137) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Chahaton Ke KHwab Ki Tabir Thi Bilkul Alag In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Chahaton Ke KHwab Ki Tabir Thi Bilkul Alag is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Chahaton Ke KHwab Ki Tabir Thi Bilkul Alag Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Chahaton Ke KHwab Ki Tabir Thi Bilkul Alag by Bharat Bhushan Pant in PDF.