Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a4eb96dd29c2a66bc046fd4f93c6f55e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اندھیرا مٹتا نہیں ہے مٹانا پڑتا ہے - بھارت بھوشن پنت کی شاعری - Darsaal

اندھیرا مٹتا نہیں ہے مٹانا پڑتا ہے

اندھیرا مٹتا نہیں ہے مٹانا پڑتا ہے

بجھے چراغ کو پھر سے جلانا پڑتا ہے

یہ اور بات ہے گھبرا رہا ہے دل ورنہ

غموں کا بوجھ تو سب کو اٹھانا پڑتا ہے

کبھی کبھی تو ان اشکوں کی آبرو کے لیے

نہ چاہتے ہوئے بھی مسکرانا پڑتا ہے

اب اپنی بات کو کہنا بہت ہی مشکل ہے

ہر ایک بات کو کتنا گھمانا پڑتا ہے

وگرنہ گفتگو کرتی نہیں یہ خاموشی

ہر اک صدا کو ہمیں چپ کرانا پڑتا ہے

اب اپنے پاس تو ہم خود کو بھی نہیں ملتے

ہمیں بھی خود سے بہت دور جانا پڑتا ہے

اک ایسا وقت بھی آتا ہے زندگی میں کبھی

جب اپنے سائے سے پیچھا چھڑانا پڑتا ہے

بس ایک جھوٹ کبھی آئنے سے بولا تھا

اب اپنے آپ سے چہرہ چھپانا پڑتا ہے

ہمارے حال پہ اب چھوڑ دے ہمیں دنیا

یہ بار بار ہمیں کیوں بتانا پڑتا ہے

(1247) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Andhera MiTta Nahin Hai MiTana PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Bharat Bhushan Pant. Andhera MiTta Nahin Hai MiTana PaDta Hai is written by Bharat Bhushan Pant. Enjoy reading Andhera MiTta Nahin Hai MiTana PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bharat Bhushan Pant. Free Dowlonad Andhera MiTta Nahin Hai MiTana PaDta Hai by Bharat Bhushan Pant in PDF.