Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9df1888b0e5eeee45ad974c9a71c0273, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ ملا ترا پتہ تو مجھے لوگ کیا کہیں گے - بیتاب لکھنوی کی شاعری - Darsaal

نہ ملا ترا پتہ تو مجھے لوگ کیا کہیں گے

نہ ملا ترا پتہ تو مجھے لوگ کیا کہیں گے

یوں ہی در بدر رہا تو مجھے لوگ کیا کہیں گے

تجھے زندگی کہا ہے تو ہے زندگی کا حاصل

تجھے بے وفا کہا تو مجھے لوگ کیا کہیں گے

مرے دل میں ضبط غم کا جو چراغ جل رہا ہے

وہ چراغ بجھ گیا تو مجھے لوگ کیا کہیں گے

یہ جہاں نہ جانے کیا کیا مجھے کہہ رہا ہے لیکن

کبھی تم نے کچھ کہا تو مجھے لوگ کیا کہیں گے

میں چلا تو ہوں سنانے اسے داستاں وفا کی

کوئی حادثہ ہوا تو مجھے لوگ کیا کہیں گے

(3091) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Mila Tera Pata To Mujhe Log Kya Kahenge In Urdu By Famous Poet Betab Lakhnavi. Na Mila Tera Pata To Mujhe Log Kya Kahenge is written by Betab Lakhnavi. Enjoy reading Na Mila Tera Pata To Mujhe Log Kya Kahenge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Betab Lakhnavi. Free Dowlonad Na Mila Tera Pata To Mujhe Log Kya Kahenge by Betab Lakhnavi in PDF.