Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5pcbgalurfc2p2qb64q7ufhdg3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پچھتاؤگے پھر ہم سے شرارت نہیں اچھی - بیخود دہلوی کی شاعری - Darsaal

پچھتاؤگے پھر ہم سے شرارت نہیں اچھی

پچھتاؤگے پھر ہم سے شرارت نہیں اچھی

یہ شوخ نگاہی دم رخصت نہیں اچھی

سچ یہ ہے کہ گھر سے ترے جنت نہیں اچھی

حوروں کی ترے سامنے صورت نہیں اچھی

بھولے سے کہا مان بھی لیتے ہیں کسی کا

ہر بات میں تکرار کی عادت نہیں اچھی

کیوں کل کی طرح وصل میں تشویش ہے اتنی

تم آج بھی کہہ دو کہ طبیعت نہیں اچھی

جب اتنی سمجھ ہے تو سمجھ کیوں نہیں جاتے

میں بھی یہی کہتا ہوں کہ حجت نہیں اچھی

حوروں کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہ دیکھا

کیوں اب بھی کہوگے تری نیت نہیں اچھی

پہنچا ہے قیامت میں بھی افسانۂ الفت

اتنی بھی کسی بات کی شہرت نہیں اچھی

ہم عیب سمجھتے ہیں ہر اک اپنے ہنر کو

کیا کیجئے مجبور ہیں قسمت نہیں اچھی

مل آئیے دیکھ آئیے آج آپ بھی جا کر

بیخودؔ کی کئی روز سے حالت نہیں اچھی

(1032) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pachhtaoge Phir Humse Shararat Nahin Achchhi In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Pachhtaoge Phir Humse Shararat Nahin Achchhi is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Pachhtaoge Phir Humse Shararat Nahin Achchhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Pachhtaoge Phir Humse Shararat Nahin Achchhi by Bekhud Dehlvi in PDF.