Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_03fd60a5c9a6bd97373ee7757652ea0c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خدا رکھے تجھے میری برائی دیکھنے والے - بیخود دہلوی کی شاعری - Darsaal

خدا رکھے تجھے میری برائی دیکھنے والے

خدا رکھے تجھے میری برائی دیکھنے والے

وفاداری میں طرز بے وفائی دیکھنے والے

سنبھل اب نالۂ دل کی رسائی دیکھنے والے

قیامت ڈھائیں گے روز جدائی دیکھنے والے

ترے خنجر کو بھی تیری طرح حسرت سے تکتے ہیں

تری نازک کمر نازک کلائی دیکھنے والے

جھجک کر آئینہ میں عکس سے اپنے وہ کہتے ہیں

یہاں بھی آ گئے صورت پرائی دیکھنے والے

پلک جھپکی کہ دل غائب بغل خالی نظر آئی

تری نظروں کی دیکھیں گے صفائی دیکھنے والے

انہیں آنکھوں سے تو نے نیک و بد عالم کا دیکھا ہے

ادھر تو دیکھ اے ساری خدائی دیکھنے والے

گرے غش کھا کے جب موسیٰ کہا برق تجلی نے

قیامت تک نہ دے گا وہ دکھائی دیکھنے والے

مری میت پہ بن آئی ہے ان کی سب سے کہتے ہیں

وفاداروں کی دیکھیں بے وفائی دیکھنے والے

نظر ملتی ہے پیچھے پہلے تنتی ہیں بھنویں ان کی

کہاں تک دیکھے جائیں کج ادائی دیکھنے والے

مٹا انکار تو حجت یہ نکلی منہ دکھانے میں

کہ پہلے جمع کر دیں رونمائی دیکھنے والے

کہاں تک روئیں قسمت کے لکھے کو بس الٹ پردہ

تجھے دیکھیں گے اب تیری خدائی دیکھنے والے

کبھی قدموں میں تھا اب ان کے دل میں ہے جگہ میری

مجھے دیکھیں مقدر کی رسائی دیکھنے والے

کوئی اتنا نہیں جو آ کے پوچھے ہجر میں بیخودؔ

ترا کیا حال ہے رنج جدائی دیکھنے والے

(1278) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHuda Rakkhe Tujhe Meri Burai Dekhne Wale In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. KHuda Rakkhe Tujhe Meri Burai Dekhne Wale is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading KHuda Rakkhe Tujhe Meri Burai Dekhne Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad KHuda Rakkhe Tujhe Meri Burai Dekhne Wale by Bekhud Dehlvi in PDF.