Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e25a14622377cdaf3c746840d695dc95, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا - بیخود دہلوی کی شاعری - Darsaal

حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا

حجاب دور تمہارا شباب کر دے گا

یہ وہ نشہ ہے تمہیں بے حجاب کر دے گا

مرا خیال مجھے کامیاب کر دے گا

خدا اسی کو زلیخا کا خواب کر دے گا

مری دعا کو خدا مستجاب کر دے گا

ترا غرور مجھے کامیاب کر دے گا

یہ داغ کھائے ہیں جس کے فراق میں ہم نے

وہ اک نظر میں انہیں آفتاب کر دے گا

کیا ہے جس کے لڑکپن نے دل مرا ٹکڑے

کلیجہ خون اب اس کا شباب کر دے گا

سنی نہیں یہ مثل گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے

تجھے تو دل کی خبر اضطراب کر دے گا

نہ دیکھنا کبھی آئینہ بھول کر دیکھو

تمہارے حسن کا پیدا جواب کر دے گا

کسی کے ہجر میں اس درد سے دعا مانگی

ندائیں آئیں خدا کامیاب کر دے گا

غم فراق میں گریہ کو شغل سمجھا تھا

خبر نہ تھی مری مٹی خراب کر دے گا

کسے خبر تھی ترے ظلم کے لیے اللہ

مجھی کو روز ازل انتخاب کر دے گا

اٹھا نہ حشر کے فتنہ کو چال سے ناداں

ترے شہید کا بے لطف خواب کر دے گا

وہ گالیاں ہمیں دیں اور ہم دعائیں دیں

خجل انہیں یہ ہمارا جواب کر دے گا

جواب صاف نہ دے مجھ کو یہ وہ آفت ہے

مرے سکون کو بھی اضطراب کر دے گا

کہیں چھپائے سے چھپتا ہے لعل گدڑی میں

فروغ حسن تجھے بے نقاب کر دے گا

تری نگاہ سے بڑھ کر ہے چرخ کی گردش

مجھے تباہ یہ خانہ خراب کر دے گا

ڈبوئے گی مجھے یہ چشم تر محبت میں

خراب کام مرا اضطراب کر دے گا

رقیب نام نہ لے عشق کا جتا دینا

یہ شعلہ وہ ہے جلا کر کباب کر دے گا

وفا تو خاک کرے گا مرا عدو تم سے

وفا کے نام کی مٹی خراب کر دے گا

عجیب شخص ہے پیر مغاں سے مل زاہد

نشے میں چور تجھے بے شراب کر دے گا

بڑوں کی بات بڑی ہے ہمیں نہیں باور

جو آسماں سے نہ ہوگا حباب کر دے گا

بھلائی اپنی ہے سب کی بھلائی میں بیخودؔ

کبھی ہمیں بھی خدا کامیاب کر دے گا

(985) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hijab Dur Tumhaara Shabab Kar Dega In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Hijab Dur Tumhaara Shabab Kar Dega is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Hijab Dur Tumhaara Shabab Kar Dega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Hijab Dur Tumhaara Shabab Kar Dega by Bekhud Dehlvi in PDF.