Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_172a905c207e082fc846ca97336932f2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل چرا لے گئی دزدیدہ نظر دیکھ لیا - بیخود دہلوی کی شاعری - Darsaal

دل چرا لے گئی دزدیدہ نظر دیکھ لیا

دل چرا لے گئی دزدیدہ نظر دیکھ لیا

ہم نہ کہتے تھے کہ اس چور نے گھر دیکھ لیا

بندہ پرور غم فرقت کا اثر دیکھ لیا

داغ دل دیکھ لیا داغ جگر دیکھ لیا

قد بھی کم عمر بھی کم مشق ستم اور بھی کم

کر چکے قتل مجھے جائیے گھر دیکھ لیا

شکوے کے ساتھ لگاوٹ بھی چلی جاتی ہے

جب کیا کچھ تو کنکھیوں سے ادھر دیکھ لیا

دادخواہوں پہ نئی حشر میں آفت آئی

صف کی صف لوٹ گئی اس نے جدھر دیکھ لیا

قتل عشاق پہ لو اور اٹھاؤ خنجر

جھک گئی بار نزاکت سے کمر دیکھ لیا

نہ چھٹا تم سے یہ مے خانے کا رستہ بیخودؔ

منہ چھپائے ہوئے جاتے ہو کدھر دیکھ لیا

(931) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Dil Chura Le Gai Duzdida-nazar Dekh Liya by Bekhud Dehlvi in PDF.