Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e9dd7de648a9fdeed4d471774da788b3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بزم دشمن میں بلاتے ہو یہ کیا کرتے ہو - بیخود دہلوی کی شاعری - Darsaal

بزم دشمن میں بلاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

بزم دشمن میں بلاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

اور پھر آنکھ چراتے ہو یہ کیا کرتے ہو

بعد میرے کوئی مجھ سا نہ ملے گا تم کو

خاک میں کس کو ملاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

ہم تو دیتے نہیں کچھ یہ بھی زبردستی ہے

چھین کر دل لیے جاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

کر چکے بس مجھے پامال عدو کے آگے

کیوں مری خاک اڑاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

چھینٹے پانی کے نہ دو نیند بھری آنکھوں پر

سوتے فتنے کو جگاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

ہو نہ جائے کہیں دامن کا چھڑانا مشکل

مجھ کو دیوانہ بناتے ہو یہ کیا کرتے ہو

محتسب ایک بلانوش ہے اے پیر مغاں

چاٹ پر کس کو لگاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

کام کیا داغ سویدا کا ہمارے دل پر

نقش الفت کو مٹاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

پھر اسی منہ پہ نزاکت کا کرو گے دعویٰ

غیر کے ناز اٹھاتے ہو یہ کیا کرتے ہو

اس ستم کیش کے چکموں میں نہ آنا بیخودؔ

حال دل کس کو سناتے ہو یہ کیا کرتے ہو

(1238) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho In Urdu By Famous Poet Bekhud Dehlvi. Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho is written by Bekhud Dehlvi. Enjoy reading Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekhud Dehlvi. Free Dowlonad Bazm-e-dushman Mein Bulate Ho Ye Kya Karte Ho by Bekhud Dehlvi in PDF.