طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے

طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے

آپ جب اور مرے اور نگیچے ہوں گے

آئنہ پوچھے گا جب رات کہاں تھے صاحب

اپنی بانہوں میں وہ اپنے ہی کو بھینچے ہوں گے

جس طرف چاہئے گا آپ چلے جائیے گا

سامنے چاند کے ہم آنکھوں کو میچے ہوں گے

آج پھر گزریں گے قاتل کی گلی سے ہم لوگ

آج پھر بند مکانوں کے دریچے ہوں گے

جس کی ہر شاخ پہ رادھائیں مچلتی ہوں گی

دیکھنا کرشن اسی پیڑ کے نیچے ہوں گے

اک مکاں اور بھی ہے شیش محل کے لوگو

جس میں دہلیز نہ آنگن نہ دریچے ہوں گے

تیرا دم ہے تو بہاروں کو سکوں ہے بیکلؔ

پھر ترے بعد کہاں باغ بغیچے ہوں گے

(1109) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge In Urdu By Famous Poet Bekal Utsahi. Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge is written by Bekal Utsahi. Enjoy reading Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekal Utsahi. Free Dowlonad Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge by Bekal Utsahi in PDF.