Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_50403b8489af58ca09cedc4f54e36c1a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے - بیکل اتساہی کی شاعری - Darsaal

طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے

طنز کی تیغ مجھی پر سبھی کھینچے ہوں گے

آپ جب اور مرے اور نگیچے ہوں گے

آئنہ پوچھے گا جب رات کہاں تھے صاحب

اپنی بانہوں میں وہ اپنے ہی کو بھینچے ہوں گے

جس طرف چاہئے گا آپ چلے جائیے گا

سامنے چاند کے ہم آنکھوں کو میچے ہوں گے

آج پھر گزریں گے قاتل کی گلی سے ہم لوگ

آج پھر بند مکانوں کے دریچے ہوں گے

جس کی ہر شاخ پہ رادھائیں مچلتی ہوں گی

دیکھنا کرشن اسی پیڑ کے نیچے ہوں گے

اک مکاں اور بھی ہے شیش محل کے لوگو

جس میں دہلیز نہ آنگن نہ دریچے ہوں گے

تیرا دم ہے تو بہاروں کو سکوں ہے بیکلؔ

پھر ترے بعد کہاں باغ بغیچے ہوں گے

(1120) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge In Urdu By Famous Poet Bekal Utsahi. Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge is written by Bekal Utsahi. Enjoy reading Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekal Utsahi. Free Dowlonad Tanz Ki Tegh Mujhi Par Sabhi Khinche Honge by Bekal Utsahi in PDF.