دماغ عرش پہ ہے خود زمیں پہ چلتے ہیں

دماغ عرش پہ ہے خود زمیں پہ چلتے ہیں

سفر گمان کا ہے اور یقیں پہ چلتے ہیں

ہمارے قافلہ سالاروں کے ارادے کیا

چلے تو ہاں پہ ہیں لیکن نہیں پہ چلتے ہیں

نہ جانے کون سا نشہ ہے ان پہ چھایا ہوا

قدم کہیں پہ ہیں پڑتے کہیں پہ چلتے ہیں

بنا کے ان کو اگر چھوڑ دو تو گر جائیں

مکاں نئے کہ پرانے مکیں پہ چلتے ہیں

جہاں تمہارا ہے تم کو کسی کا ڈر کیا ہے

تمام تیر جہاں کے ہمیں پہ چلتے ہیں

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dimagh Arsh Pe Hai KHud Zamin Pe Chalte Hain In Urdu By Famous Poet Bekal Utsahi. Dimagh Arsh Pe Hai KHud Zamin Pe Chalte Hain is written by Bekal Utsahi. Enjoy reading Dimagh Arsh Pe Hai KHud Zamin Pe Chalte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bekal Utsahi. Free Dowlonad Dimagh Arsh Pe Hai KHud Zamin Pe Chalte Hain by Bekal Utsahi in PDF.