Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bb992ac03042c480f67e68a90ff40cd9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
محبت مستقل کیف آفریں معلوم ہوتی ہے - بہزاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

محبت مستقل کیف آفریں معلوم ہوتی ہے

محبت مستقل کیف آفریں معلوم ہوتی ہے

خلش دل میں جہاں پر تھی وہیں معلوم ہوتی ہے

ترے جلووں سے ٹکرا کر نہیں معلوم ہوتی ہے

نظر بھی ایک موج تہ نشیں معلوم ہوتی ہے

نقوش پا کے صدقے بندگئ عشق کے قرباں

مجھے ہر سمت اپنی ہی جبیں معلوم ہوتی ہے

مری رگ رگ میں یوں تو دوڑتی ہے عشق کی بجلی

کہیں ظاہر نہیں ہوتی کہیں معلوم ہوتی ہے

یہ اعجاز نظر کب ہے یہ کب ہے حسن کی کاوش

حسیں جو چیز ہوتی ہے حسیں معلوم ہوتی ہے

امیدیں توڑ دے میرے دل مضطر خدا حافظ

زبان حسن پر اب تک نہیں معلوم ہوتی ہے

اسے کیوں مے کدہ کہتا ہے بتلا دے مرے ساقی

یہاں کی سر زمیں خلد بریں معلوم ہوتی ہے

ارے اے چارہ گر ہاں ہاں خلش تو جس کو کہتا ہے

یہ شے دل میں نہیں دل کے قریں معلوم ہوتی ہے

کسی کے پائے نازک پر جھکی ہے اور نہیں اٹھتی

مجھے بہزادؔ یہ اپنی جبیں معلوم ہوتی ہے

(972) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Mustaqil Kaif-afrin Malum Hoti Hai In Urdu By Famous Poet Behzad Lakhnavi. Mohabbat Mustaqil Kaif-afrin Malum Hoti Hai is written by Behzad Lakhnavi. Enjoy reading Mohabbat Mustaqil Kaif-afrin Malum Hoti Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Behzad Lakhnavi. Free Dowlonad Mohabbat Mustaqil Kaif-afrin Malum Hoti Hai by Behzad Lakhnavi in PDF.