Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0a35039cf3d27a68cde87eb1635f531b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے - بہزاد لکھنوی کی شاعری - Darsaal

ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے

ہے خرد مندی یہی باہوش دیوانہ رہے

ہے وہی اپنا کہ جو اپنے سے بیگانہ رہے

کفر سے یہ التجائیں کر رہا ہوں بار بار

جاؤں تو کعبہ مگر رخ سوئے مے خانہ رہے

شمع سوزاں کچھ خبر بھی ہے تجھے او مست غم

حسن محفل ہے جبھی جب تک کہ پروانہ رہے

زخم دل اے زخم دل ناسور کیوں بنتا نہیں

لطف تو جب ہے کہ افسانے میں افسانہ رہے

ہم کو واعظ کا بھی دل رکھنا ہے ساقی کا بھی دل

ہم تو توبہ کر کے بھی پابند میخانہ رہے

آخرش کب تک رہیں گی حسن کی نادانیاں

حسن سے پوچھو کہ کب تک عشق دیوانہ رہے

فیض راہ عشق ہے یا فیض جذب عشق ہے

ہم تو منزل پا کے بھی منزل سے بیگانہ رہے

مے کدہ میں ہم دعائیں کر رہے ہیں بار بار

اس طرف بھی چشم مست پیر میخانہ رہے

آج تو ساقی سے یہ بہزادؔ نے باندھا ہے عہد

لب پہ توبہ ہو مگر ہاتھوں میں پیمانہ رہے

(1139) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai KHirad-mandi Yahi Ba-hosh Diwana Rahe In Urdu By Famous Poet Behzad Lakhnavi. Hai KHirad-mandi Yahi Ba-hosh Diwana Rahe is written by Behzad Lakhnavi. Enjoy reading Hai KHirad-mandi Yahi Ba-hosh Diwana Rahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Behzad Lakhnavi. Free Dowlonad Hai KHirad-mandi Yahi Ba-hosh Diwana Rahe by Behzad Lakhnavi in PDF.