Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2f9c7cd57c81b1f46ab6f447d1b59d4c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے - باسط بھوپالی کی شاعری - Darsaal

جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے

جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے

سب تیری کہانی ہے سب میرا فسانا ہے

اک برق سیہ مستی اک شعلۂ مدہوشی

مینا سے گرانا ہے ساغر سے اٹھانا ہے

تم تک نہ پہنچ جائے لو شمع محبت کی

جب طور کو پھونکا تھا اب دل کو جلانا ہے

محدود زباں کب تک افسانہ محبت کا

آنکھوں سے بھی کہنا ہے دل سے بھی سنانا ہے

اللہ رے تنظیم حیرت کدۂ ہستی

دیکھو تو حقیقت ہے سمجھو تو فسانا ہے

آہیں بھی نہیں رکتیں نالے بھی نہیں تھمتے

اور ان کو محبت کا افسانہ سنانا ہے

وہ حسن مجسم ہیں ہم عشق مکمل ہیں

ان کا بھی زمانہ ہے اپنا بھی زمانا ہے

جلوے کہیں چھپتے ہیں نظریں کہیں رکتی ہیں

پردہ نہ اٹھانا بھی پردہ ہی اٹھانا ہے

بلبل کی محبت سے وہ راز رہے کب تک

کلیوں کی زباں پر جو مبہم سا فسانا ہے

تدبیر بھی یہ کہہ کر رخصت ہوئی فرقت میں

تقدیر کی دنیا ہے قسمت کا زمانا ہے

کچھ درد کے پہلو ہیں کچھ یاس کی باتیں ہیں

افسانہ مرا کیا ہے رونا ہے رلانا ہے

ناکام محبت کی اللہ رے مجبوری

جینے کی نہیں فرصت مرنے کو زمانا ہے

کیا قہر ہے اے باسطؔ یہ طبع حیا پرور

ان کی ہی محبت ہے ان سے ہی چھپانا ہے

(905) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jaise Bhi Ye Duniya Hai Jo Kuchh Bhi Zamana Hai In Urdu By Famous Poet Basit Bhopali. Jaise Bhi Ye Duniya Hai Jo Kuchh Bhi Zamana Hai is written by Basit Bhopali. Enjoy reading Jaise Bhi Ye Duniya Hai Jo Kuchh Bhi Zamana Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Basit Bhopali. Free Dowlonad Jaise Bhi Ye Duniya Hai Jo Kuchh Bhi Zamana Hai by Basit Bhopali in PDF.