Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_02c493b046e6571898c9b59aac4aa788, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عشق ستم پرست کیا حسن ستم شعار کیا - باسط بھوپالی کی شاعری - Darsaal

عشق ستم پرست کیا حسن ستم شعار کیا

عشق ستم پرست کیا حسن ستم شعار کیا

ہم بھی انہیں کے ہیں تو پھر اپنا بھی اعتبار کیا

عشرت زیست کی قسم عشرت مستعار کیا

غم بھی جو مستقل نہ ہو غم کا بھی اعتبار کیا

مٹتی ہوئی حیات کیا لٹتی ہوئی بہار کیا

یعنی قریب صبح غم شمع کا اعتبار کیا

یاد سے ان کی کام رکھ درد کا اہتمام رکھ

موت بھی آ ہی جائے گی موت کا انتظار کیا

بڑھتی رہیں گی تا بہ کے اہل جنوں کی وحشتیں

چھپتے رہیں گے وہ پس آئینۂ بہار کیا

قیمت کائنات کیا ان کی نگاہ ناز میں

فتنۂ حشر کے لئے فتنۂ روزگار کیا

راہ دراز جبر ہے کہتے ہیں جس کو زندگی

راہ دراز جبر میں منزل اختیار کیا

اتنا بھی انتظار دوست ہائے یہ اعتبار دوست

اے دل بیقرار دوست دوست پہ اختیار کیا

عشق سے سر گراں نہ ہو حسن سے بد گماں نہ ہو

جس کے لئے خزاں نہ ہو اس کے لئے بہار کیا

یاد میں تیری پا لیا میں نے سکون زندگی

اب تری یاد میں مجھے چین کیا قرار کیا

میری نظر سے دیکھیے اپنا جمال بے مثال

چشم بہار ساز میں آئینۂ بہار کیا

میری وفا وفا نہیں ان کی جفا جفا نہیں

ہائے اسی کا نام ہے عالم اعتبار کیا

باسطؔ فگار کی یاد بھی کیا نہ آئے گی

اب نہ سنیں گے ہم وطن نالۂ بے قرار کیا

(1382) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq-e-sitam-parast Kya Husn-e-sitam-shiar Kya In Urdu By Famous Poet Basit Bhopali. Ishq-e-sitam-parast Kya Husn-e-sitam-shiar Kya is written by Basit Bhopali. Enjoy reading Ishq-e-sitam-parast Kya Husn-e-sitam-shiar Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Basit Bhopali. Free Dowlonad Ishq-e-sitam-parast Kya Husn-e-sitam-shiar Kya by Basit Bhopali in PDF.