Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6a0a5432eccbd53ced9c67af3db64145, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایسا لگتا ہے مخالف ہے خدائی میری - بشیر سیفی کی شاعری - Darsaal

ایسا لگتا ہے مخالف ہے خدائی میری

ایسا لگتا ہے مخالف ہے خدائی میری

کوئی کرتا ہی نہیں کھل کے برائی میری

مجھ میں مدفون بڑے شہر معانی تھے مگر

دور تک کر نہ سکا وقت خدائی میری

بے صدا شہر تھا خاموش تھے گلیوں کے مکیں

ایک مدت مجھے آواز نہ آئی میری

خیر خواہی کا رہا یوں تو سبھی کو دعویٰ

چاہتا بھی تو کوئی دل سے بھلائی میری

شب کی دہلیز پہ قزاق ضرورت تو نہیں

چھین لیتا ہے جو دن بھر کی کمائی میری

کچھ مرے علم نے بھی مجھ کو فضیلت بخشی

فن سے نسبت نے بھی توقیر بڑھائی میری

مجھ کو مجھ تک ہی نہ محدود سمجھنا سیفیؔ

لا مکاں سے بھی پرے تک ہے رسائی میری

(712) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aisa Lagta Hai MuKhaalif Hai KHudai Meri In Urdu By Famous Poet Bashir Saifi. Aisa Lagta Hai MuKhaalif Hai KHudai Meri is written by Bashir Saifi. Enjoy reading Aisa Lagta Hai MuKhaalif Hai KHudai Meri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Saifi. Free Dowlonad Aisa Lagta Hai MuKhaalif Hai KHudai Meri by Bashir Saifi in PDF.