Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_423d66d402f8a117f1e4d1dc1ae92ca2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں - بشیر بدر کی شاعری - Darsaal

تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں

تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں

ہے کون پروئے جو بکھرائی ہوئی غزلیں

وہ لب ہیں کہ دو مصرعے اور دونوں برابر کے

زلفیں کہ دل شاعر پر چھائی ہوئی غزلیں

یہ پھول ہیں یا شعروں نے صورتیں پائی ہیں

شاخیں ہیں کہ شبنم میں نہلائی ہوئی غزلیں

خود اپنی ہی آہٹ پر چونکے ہوں ہرن جیسے

یوں راہ میں ملتی ہیں گھبرائی ہوئی غزلیں

ان لفظوں کی چادر کو سرکاؤ تو دیکھو گے

احساس کے گھونگھٹ میں شرمائی ہوئی غزلیں

اس جان تغزل نے جب بھی کہا کچھ کہئے

میں بھول گیا اکثر یاد آئی ہوئی غزلیں

(1559) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen is written by Bashir Badr. Enjoy reading Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Taron Bhari Palkon Ki Barsai Hui Ghazlen by Bashir Badr in PDF.