Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_58b484470ea011ed681bbf34bcb77f3e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سوئے کہاں تھے آنکھوں نے تکیے بھگوئے تھے - بشیر بدر کی شاعری - Darsaal

سوئے کہاں تھے آنکھوں نے تکیے بھگوئے تھے

سوئے کہاں تھے آنکھوں نے تکیے بھگوئے تھے

ہم بھی کبھی کسی کے لئے خوب روئے تھے

انگنائی میں کھڑے ہوئے بیری کے پیڑ سے

وہ لوگ چلتے وقت گلے مل کے روئے تھے

ہر سال زرد پھولوں کا اک قافلہ رکا

اس نے جہاں پہ دھول اٹے پاؤں دھوئے تھے

اس حادثے سے میرا تعلق نہیں کوئی

میلے میں ایک ساتھ کئی بچے کھوئے تھے

آنکھوں کی کشتیوں میں سفر کر رہے ہیں وہ

جن دوستوں نے دل کے سفینے ڈبوئے تھے

کل رات میں تھا میرے علاوہ کوئی نہ تھا

شیطان مر گیا تھا فرشتے بھی سوئے تھے

(1014) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Soe Kahan The Aankhon Ne Takiye Bhigoe The In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Soe Kahan The Aankhon Ne Takiye Bhigoe The is written by Bashir Badr. Enjoy reading Soe Kahan The Aankhon Ne Takiye Bhigoe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Soe Kahan The Aankhon Ne Takiye Bhigoe The by Bashir Badr in PDF.