Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b552df35cf3119636c1cf3f4f1b8b80d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب تک نگار داشت کا سینہ دکھا نہ تھا - بشیر بدر کی شاعری - Darsaal

جب تک نگار داشت کا سینہ دکھا نہ تھا

جب تک نگار داشت کا سینہ دکھا نہ تھا

صحرا میں کوئی لالۂ صحرا کھلا نہ تھا

دو جھیلیں اس کی آنکھوں میں لہرا کے سو گئیں

اس وقت میری عمر کا دریا چڑھا نہ تھا

جاگی نہ تھیں نسوں میں تمنا کی ناگنیں

اس گندمی شراب کو جب تک چکھا نہ تھا

ڈھونڈا کرو جہان تحیر میں عمر بھر

وہ چلتی پھرتی چھاؤں ہے میں نے کہا نہ تھا

اک بے وفا کے سامنے آنسو بہاتے ہم

اتنا ہماری آنکھ کا پانی مرا نہ تھا

وہ کالے ہونٹ جام سمجھ کر چڑھا گئے

وہ آب جس سے میں نے وضو تک کیا نہ تھا

سب لوگ اپنے اپنے خداؤں کو لائے تھے

ایک ہم ایسے تھے کہ ہمارا خدا نہ تھا

وہ کالی آنکھیں شہر میں مشہور تھیں بہت

تب ان پہ موٹے شیشوں کا چشمہ چڑھا نہ تھا

میں صاحب غزل تھا حسینوں کی بزم میں

سر پر گھنیرے بال تھے ماتھا کھلا نہ تھا

(1485) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Tak Nigar-e-dasht Ka Sina Dukha Na Tha In Urdu By Famous Poet Bashir Badr. Jab Tak Nigar-e-dasht Ka Sina Dukha Na Tha is written by Bashir Badr. Enjoy reading Jab Tak Nigar-e-dasht Ka Sina Dukha Na Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashir Badr. Free Dowlonad Jab Tak Nigar-e-dasht Ka Sina Dukha Na Tha by Bashir Badr in PDF.