Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_559c9840a1de606b549660d46b374127, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب کبھی ہوں گے تو ہم مائل غم ہی ہوں گے - بشر نواز کی شاعری - Darsaal

جب کبھی ہوں گے تو ہم مائل غم ہی ہوں گے

جب کبھی ہوں گے تو ہم مائل غم ہی ہوں گے

ایسے دیوانے بھی اس دور میں کم ہی ہوں گے

ہم تو زخموں پہ بھی یہ سوچ کے خوش ہوتے ہیں

تحفۂ دوست ہیں جب یہ تو کرم ہی ہوں گے

بزم عالم میں جب آئے ہیں تو بیٹھیں کچھ اور

بس یہی ہوگا نا کچھ اور ستم ہی ہوں گے

جب بھی برباد وفا کوئی نظر آئے تمہیں

غور سے دیکھ لیا کرنا وہ ہم ہی ہوں گے

کوئی بھٹکا ہوا بادل کوئی اڑتی خوشبو

کون کہہ سکتا ہے اک دن یہ بہم ہی ہوں گے

(1158) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Kabhi Honge To Hum Mail-e-gham Hi Honge In Urdu By Famous Poet Bashar Nawaz. Jab Kabhi Honge To Hum Mail-e-gham Hi Honge is written by Bashar Nawaz. Enjoy reading Jab Kabhi Honge To Hum Mail-e-gham Hi Honge Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Bashar Nawaz. Free Dowlonad Jab Kabhi Honge To Hum Mail-e-gham Hi Honge by Bashar Nawaz in PDF.