خبر کچھ ایسی اڑائی کسی نے گاؤں میں

خبر کچھ ایسی اڑائی کسی نے گاؤں میں

اداس پھرتے ہیں ہم بیریوں کی چھاؤں میں

نظر نظر سے نکلتی ہے درد کی ٹیسیں

قدم قدم پہ وہ کانٹے چبھے ہیں پاؤں میں

ہر ایک سمت سے اڑ اڑ کے ریت آتی ہے

ابھی ہے زور وہی دشت کی ہواؤں میں

غموں کی بھیڑ میں امید کا وہ عالم ہے

کہ جیسے ایک سخی ہو کئی گداؤں میں

ابھی ہے گوش بر آواز گھر کا سناٹا

ابھی کوشش ہے بڑی دور کی صداؤں میں

چلے تو ہیں کسی آہٹ کا آسرا لے کر

بھٹک نہ جائیں کہیں اجنبی فضاؤں میں

دھواں دھواں سی ہے کھیتوں کی چاندنی باقیؔ

کہ آگ شہر کی اب آ گئی ہے گاؤں میں

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHabar Kuchh Aisi UDai Kisi Ne Ganw Mein In Urdu By Famous Poet Baqi Siddiqui. KHabar Kuchh Aisi UDai Kisi Ne Ganw Mein is written by Baqi Siddiqui. Enjoy reading KHabar Kuchh Aisi UDai Kisi Ne Ganw Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Siddiqui. Free Dowlonad KHabar Kuchh Aisi UDai Kisi Ne Ganw Mein by Baqi Siddiqui in PDF.