اڑے نہیں ہیں اڑائے ہوئے پرندے ہیں

اڑے نہیں ہیں اڑائے ہوئے پرندے ہیں

ہمیں نہ چھیڑ ستائے ہوئے پرندے ہیں

قفس میں قید کرو یا ہمارے پر کاٹو

تمہارے جال میں آئے ہوئے پرندے ہیں

ہوا چلے گی تو بچے اڑائیں گے ان کو

یہ کاغذوں سے بنائے ہوئے پرندے ہیں

جمے ہوئے ہیں یہ شاخوں پہ اس طرح جیسے

شجر کے ساتھ اگائے ہوئے پرندے ہیں

فلک پہ جن کو ستارے سمجھ رہے ہیں لوگ

وہ چاندنی میں نہائے ہوئے پرندے ہیں

بلندیاں ہیں ہمارے مزاج میں شامل

بلندیوں سے گرائے ہوئے پرندے ہیں

ہمارے پاس ہی آئیں گے لوٹ کر باقیؔ

ہمارے جتنے سدھائے ہوئے پرندے ہیں

(924) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

UDe Nahin Hain UDae Hue Parinde Hain In Urdu By Famous Poet Baqi Ahmad Puri. UDe Nahin Hain UDae Hue Parinde Hain is written by Baqi Ahmad Puri. Enjoy reading UDe Nahin Hain UDae Hue Parinde Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqi Ahmad Puri. Free Dowlonad UDe Nahin Hain UDae Hue Parinde Hain by Baqi Ahmad Puri in PDF.