Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bcfa7cb9777a29d62a35bb77c5f702c1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی تو یاد کے گلدان میں سجاؤں اسے - باقر نقوی کی شاعری - Darsaal

کبھی تو یاد کے گلدان میں سجاؤں اسے

کبھی تو یاد کے گلدان میں سجاؤں اسے

کبھی وہ سامنے بھی ہو تو بھول جاؤں اسے

کھلے جو ہیں مری شاخ خیال پر کچھ گل

اسی کا کھیل ہے یہ کس طرح بتاؤں اسے

وہ خوشبوؤں کی طرح آئے اور اڑ جائے

میں کیسے پیرہن ذہن میں بساؤں اسے

پتا تو ہو کہ ہے کیا کرب زخم نظارہ

نہ دیکھنا جسے چاہے وہی دکھاؤں اسے

وہ حرف سوختہ سطح زباں تک آئے تو

میں اپنے لہجۂ روشن سے جگمگاؤں اسے

اسی کے رنگ کا پہنا اگر لباس تو کیا

اسی کی طرز میں اب شعر بھی سناؤں اسے

اگر ہے عشق تو پھر ایسا عشق ہو باقرؔ

وہ گنگنائے مجھے اور میں گنگناؤں اسے

(1059) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi To Yaad Ke Gul-dan Mein Sajaun Use In Urdu By Famous Poet Baqar Naqvi. Kabhi To Yaad Ke Gul-dan Mein Sajaun Use is written by Baqar Naqvi. Enjoy reading Kabhi To Yaad Ke Gul-dan Mein Sajaun Use Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqar Naqvi. Free Dowlonad Kabhi To Yaad Ke Gul-dan Mein Sajaun Use by Baqar Naqvi in PDF.