Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4db7e17330555e004fdd6492f435c6d2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سزا - باقر مہدی کی شاعری - Darsaal

سزا

بھول جانا انہیں آسان ہے اے دل

تو نے پہلے بھی کئی بار قسم کھائی ہے

درد جب حد سے بڑھا ضبط کا یارا نہ رہا

ان کی ایک ایک ادا یاد مجھے آئی ہے

وہ تبسم میں نہاں طنز کے میٹھے نشتر

وہ تکلم میں تغافل کو چھپانے کی ادا

رک کے ہر لمحہ نئی طرح سے آغاز ستم

جیسے کچھ کھو کے کسی چیز کو پانے کی ادا

میری خاموشی پہ بے باک نگاہی ان کی

جذبۂ شوق کو کچھ اور بڑھانے کی ادا

وہ مسلسل مری باتوں پہ توجہ کی نظر

رخ پہ مچلی ہوئی زلفوں کو ہٹانے کی ادا

میرے اشعار کو سنتے ہی وہ آنکھوں میں غرور

مجھ کو ہر طرح سے دیوانہ بنانے کی ادا

بے خودی دیکھ کے میری وہی بیگانہ روی

پاس آ آ کے بہت دور وہ جانے کی ادا

رخصتی لمحوں میں ہونٹوں پہ دعاؤں کا گماں

در پہ رک کر مری خاطر سے وہ جانے کی ادا

آج رہ رہ کے تڑپتا ہوں نئی بات ہے کیا

دل نے کیوں ترک محبت کی قسم کھائی ہے

وہ ستم لاکھ کریں ان کا تو شیوہ ہے یہی

عشق کی ترک محبت میں بھی رسوائی ہے

اب تو جلتے ہوئے جینا ہی پڑے گا اے دل

''تو نے خود اپنے کئے کی یہ سزا پائی ہے''

(1111) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Saza In Urdu By Famous Poet Baqar Mehdi. Saza is written by Baqar Mehdi. Enjoy reading Saza Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Baqar Mehdi. Free Dowlonad Saza by Baqar Mehdi in PDF.